muslim Elders

ہم کون ہیں

ملت اسلامیہ کو اکٹھا کرنے والا پہلا ادارہ

مسلم کونسل

مسلم کونسل آف ایلڈرز ایک آزاد اور بین الاقوامی تنظیم ہے جو 21 رمضان 1435 ہجری (18 جولائی 2014) کو مسلم برادری میں امن کے فروغ کے لیے قائم کی گئی تھی۔ کونسل مسلم علماء/ اسکالرز، ماہرین اور معززین کو متحد کرتی ہے جو اپنی دانشمندی، احساسِ انصاف، آزادی اور اعتدال پسندی کے لیے جانے جاتے ہیں۔ وہ امن کو فروغ دینے، لڑائی جھگڑے کی حوصلہ شکنی اور مسلم برادری میں تنازعات، فرقہ بازی اور تقسیم کے ذرائع سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کریں گے

متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں قائم یہ کونسل پہلا ادارہ ہے جس کا مقصد اسلام کی انسانی اقدار اور رواداری کے اصولوں کے لیے خطرہ بننے والی آگ کو بجھا کر، فرقہ واریت اور تشدد کا خاتمہ کرنا ہے۔ جس نے مسلم دنیا کو کئی دہائیوں سے دوچار کر رکھا ہے۔

بورڈ کے چیئرمین

امام الاکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب، شیخ الازہر

ڈاکٹر احمد الطیب 06 جنوری 1946 کو مصر کے شہر الاقصر کے گاؤں القرنہ میں پیدا ہوئے۔ ان کی پرورش اپنے گاؤں میں ہوئی ۔ انہوں نے قرآن پاک حفظ کیا اورالازہر کے صحیح طریقے پر عمل کرتے ہوئے تعلیم حاصل كى اس کے بعد، انہوں نے قاہرہ کے کالج آف تھیالوجی میں شمولیت اختیار کی جہاں انہوں نے ١٩٦٩ میں نظریے اور فلسفے میں امتیازی نمبروں سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی -

ڈاکٹر احمد الطیب نے اسلامی دنیا کی بہت سی یونیورسٹیوں میں کام کیا، اور کئی کانفرنسوں اور بین الاقوامی تقریبات میں شرکت کی۔ عرب اور اسلامی دنیا میں ان کی گرانقدر علمی حیثیت کے باعث انہیں کئی انعامات سے بھی نوازا گیا۔

کونسل ممبران

جنرل سیکرٹری

جج محمد عبدالسلام

جج محمد عبدالسلام، مسلم کونسل آف ایلڈرز کے سیکرٹری جنرل اور مصری ریاستی کونسل کے جج ہے۔ انہوں نے آٹھ سال سے زائد عرصے تک مصر کےامام الاکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب شیخ الازہر کے خصوصی مشیر کے طور خدمات انجام دیں اور فروری 2019 میں ابوظہبی میں امام الاکبراور پوپ فرانسس کے دستخط کردہ انسانی برادری سے متعلق دستاویز کا مسودہ تیار کرنے میں مدد کی۔اسی سال، پوپ فرانسس نے جج عبدالسلام کو رواداری اور بین المذاہب مکالمے کو پھیلانے کے لیے ان کی خدمات کے لیے آرڈر آف پوپ پیئس IX نائٹ کمانڈر سے نوازا۔ وہ اس اعزاز سے نوازے جانے والے پہلے مصری، عرب اور مسلمان ہیں۔ جج عبدالسلام نے مصر کے لیے نئے آئین کا مسودہ تیار کرنے میں آئینی اسمبلی میں - دنیا میں اسلامی اور عربی سیکھنے کے مرکزی مرکز الازہر کی نمائندگی کی- اور 2011-2018 کے دوران الازہر کے دستاویزات کے مسودے میں حصہ لیا۔ مصر کی سپریم آئینی عدالت نے الازہر اور آئینی اسمبلی میں اپنے دور میں مصری عدلیہ کی ممتاز نمائندگی کے اعتراف میں انہیں آئینی عدالت کا تمغہ دیا۔ الازہر یونیورسٹی سے فارغ التحصیل، جج عبدالسلام الازہر کے بین المذاہب مکالمے سینٹرکےرکن ہیں۔

ہمارا نیوز لیٹر