فضیلت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب، شیخ الأزہر الشریف نے شیخ الازہر کے دفتر میں مسلم کونسل اف ایلڈرز کے سیکرٹری جنرل عزت مآب مشیر محمد عبدالسلام سے ملاقات کی۔
شیخ الأزہر نے قاضی محمد عبد السلام کا اپنے گھر – الأزہر الشریف – میں خیرمقدم کیا، یہ بتاتے ہوئے کہ وہ الأزہر کے بیٹے ہیں، اور انہوں نے انتہائی خطرناک وقت میں الأزہر میں کام کیا، اور اپنے دین، وطن اور ادارے کے لیے وفادار رہے۔ آج الأزہر ان کا محبت اور احترام کے ساتھ استقبال کرتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی مخلصانہ کوششیں الأزہر کی خدمت اور علاقائی و عالمی سطح پر انسانی بھائی چارے کو فروغ دینے کے لیے آج تک جاری ہیں، جب سے انہوں نے الأزہر کے مشیر کے طور پر کام کیا، جو کئی نتیجہ خیز عالمی مقامات اور اقدامات کے ذریعے کبھی ختم نہیں ہوئیں۔
ملاقات کے آغاز میں مشیر محمد عبدالسلام نے عرب جمہوریہ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کی کوششوں پر مسلم کونسل اف ایلڈرز کی جانب سے ان کی خلوص دل سے تعریف کی۔ انہوں نے امّت کے مقاصد کی حمایت میں ان کی کوششوں اور موقف کی تعریف کی، خاص طور پر فلسطینی مسئلے پر ان کی اور مصری ریاست کی قابل احترام حیثیت کی تعریف کی، اور غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کو ان کی سرزمین اور وطن سے بے گھر کرنے کی مخالفت کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مصر کا یہ معزز موقف فخر و عزت کا باعث ہے، اور ہمارے پیارے وطن مصر کو ہمیشہ اپنے تمام افراد کی یکجہتی اور ان کی صف بندی کی ضرورت ہے تاکہ وہ ترقی اور سلامتی و استحکام کو برقرار رکھ سکے۔
مشیر محمد عبد السلام نے الأزہر الشریف کے دورے پر اپنے اعزاز اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے شیخ الأزہر کے مشیر کی حیثیت سے گزارے گئے دس سالوں کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا، "میں نے اپنے استاد اور شیخ امام طیب کے ساتھ 10 سال سے زیادہ وقت گزارا، میں نے ان کی حکمت سے بہت کچھ سیکھا، اور میں نے امام طیب سے زیادہ مخلص کسی کو نہیں دیکھا جو اسلام، امّت اور انسانیت کی خدمت، امن کی محبت اور حق کی حمایت میں ہو۔ میں نے اس قدیم ادارے کے بارے میں ان کی دلچسپی کو دیکھا، جسے اللہ تعالیٰ نے شریعت کے تحفظ اور زبان کی حفاظت کے لیے منتخب کیا۔ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ امام طیب نے اسلام اور مسلمانوں کے مقاصد کی حمایت میں، ہمارے پیارے ملک مصر کی خدمت کرنے اور امن، بھائی چارے اور بقائے باہمی کی اقدار کو پھیلانے کے لیے اپنی لگن کا مظاہرہ کیا۔ الأزہر نے ان کے دور میں اپنی تاریخ میں بے مثال ترقی دیکھی اور اسلام کے روادار پیغام اور اس کی روشن خیال اعتدال پسند سوچ کو پھیلانے میں عالمی قیادت حاصل کی، اور مختلف امور پر اس کا موقف پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بن گیا۔
مسلم کونسل اف ایلڈرز کے سیکرٹری جنرل نے وضاحت کی کہ امام اکبر کی جانب سے مصر میں دوسری اسلامی اسلامی مکالمہ کانفرنس کی میزبانی کا اعلان، جو آئندہ سال الازہر میں منعقد ہوگی، مصر کے قائدانہ کردار، عالمی حیثیت اور تاریخی حیثیت کی بنیاد پر ہے، جو امّت کو یکجا کرنے اور اس کی صفوں کو متحد کرنے میں ہے۔ امام اکبر نے اس اہم کانفرنس کی تیاری کے لیے اسلامی اسلامی مکالمہ ایسوسی ایشن کے کام کا آغاز کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا، خاص طور پر اس کانفرنس کے پہلے ایڈیشن کی بڑی کامیابی کے بعد، جو اس ماہ مملکت بحرین میں منعقد ہوئی تھی۔