Muslim Elders

اٹلی کے صدر نے امن کے حصول کے لیے ہمت پیدا کرنے کے بارے میں عالمی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میںاپنے خطاب کے دوران….. شیخ الازہر، چئیرمین مسلم کونسل آف ایلڈرز کے امن اور مذاہب کے درمیان مکالمے پر اقوال پیش کیے۔

صدرِ اٹلی: ہم شیخ الأزہر، چئیرمین مسلم کونسل آف ایلڈرز کی امن کے فروغ اور مذاہب کے درمیان مکالمہ کو بڑھانے کی کوششوں کی قدر کرتے ہیں۔

اٹلی کے صدر نے روم میں عالمی کانفرنس برائے امن میں شرکاء سے کہا: میں آپ کو امام طیب کے الفاظ یاد دلاتا ہوں کہ فتح کے جھنڈے کی بجائے امن کا جھنڈا بلند کرنا ضروری ہے، اور حقیقی امن کے حصول کے لیے حوصلہ مند ہونا بھی ضروری ہے۔

اطالوی صدر سیریجیو ماتاریلا نے روم، اٹلی میں سینٹ ایجیڈیو ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ عالمی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران، جس کا عنوان تھا ‘امن کے لیے عالمی ملاقات: امن قائم کرنے کی جرات پیدا کرنا’، فضیلت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب، شیخ الازہر، چئیرمین مسلم کونسل آف ایلڈرز کی قدر دانی کا اظہار کیا اور امن کے فروغ، انسانی بھائی چارے کو مضبوط کرنے، مثبت بقائے باہمی کی اقدار اور دوسروں کی قبولیت میں ان کے نمایاں کردار کو سراہا۔

اور کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران، اطالوی صدر نے فضیلت مآب امام اکبر، شیخ الازہر کے امن کے بارے میں کہے گئے اقوال کا حوالہ دیا؛ جس میں اطالوی صدر نے کہا: "اس موقع پر، میں آپ سب کو فضیلت مآب امام اکبر، شیخ الازہر کے وہ الفاظ یاد دلانا چاہتا ہوں، جن میں انہوں نے انسانی بھائی چارے کو پھیلانے، مذاہب کے درمیان مکالمے کو مضبوط کرنے پر زور دیا، اور اس بات پر اَہمیت دی کہ ہم سب مل کر سب کے درمیان امن کا پرچم بلند کریں بجائے فتح کے پرچم کے، عقل اور حکمت کی آواز کو ترجیح دیں، سب ایک میز پر بیٹھیں اور حقیقی امن کے حصول کے لئے حوصلہ مند ہوں۔”

اطالوی صدر نے مذہبی شخصیات اور دانائی والے رہنماؤں کی آواز سننے کی اہمیت پر زور دیا؛ جیسے پوپ لیو چہاردہم، کیتھولک چرچ کے پوپ، اورفضیلت مآب امام اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد الطیب، شیخ الازہر، اور تاریخی دستاویزِ برائے انسانی بھائی چارے کی تعریف کی جو انہوں نے مرحوم پوپ فرانسس کے ساتھ دستخط کی، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ظلم و جبر کی طاقت کا مقابلہ ہمیں پرسکون طاقت اور مذہبی اداروں کی روحانی اتھارٹی کے ذریعے کرنا چاہیے، اور اس آواز کو سننے اور بلند کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ امن قائم ہو، اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک ایسا ماحول فراہم کیا جائے جو تنازعات اور جنگوں سے پاک ہو۔